Flickr

Pages

Saturday, 4 July 2015

آپریشن بلیو سٹار اور تحریکِ خالصتان

بھارت حسب عادت ایک بارپھر پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی پر الزام عائد کررہا ہے کہ وہ بھارتی پنجاب میں خالصتان تحریک کو مضبوط کررہی ہے۔ اس مقصد کے لئے خالصتان کی تحریک ببر خالصہ اور خالصتان زندہ باد فورس کو جعلی کرنسی اور دیگر سہولیات بھی فراہم کی جارہی ہیں
آئی ایس آئی پر الزام عائد کرنے والی بھارتی حکومت اور اس کے ادارے شاید آپریشن بلیوسٹار کے اثرات کو بھول رہے ہیں۔ انھیں یہ نہیں بھولناچاہئے کہ کوئی قوم اپنے ساتھ اس قدر بڑی زیادتی اور ظلم کو بھلانہیں سکتی، بالخصوص سکھ قوم ایسا کرہی نہیں سکتی۔ ایسی قوم کے انتقامی جذبات ہی کسی بڑی تحریک کی بنیاد بن جاتے ہیں، اسے کسی دوسری قوم یا ادارے کی مدد کی ضرورت ہی نہیں رہتی۔ اس وقت سکھ قوم بڑے پیمانے پرسیاسی جدوجہد کے ذریعے اپنے لئے حق خودارادیت کا مطالبہ کررہی ہے۔ ایک طفل مکتب بھی سمجھ سکتاہے کہ اگر ریفرنڈم کا مطالبہ نہ مانا گیاتوپھر آزادی پسند سکھ نوجوان بے چین اور مضطرب ہوں گے۔ ان کا اضطراب ایک بڑی معاشی طاقت بھارت کے لئے سخت نقصان دہ ثابت ہوگا۔
جموں اور کشمیر میں بھی سنت جرنیل سنگھ بھنڈرانوالا کی تصویر پر مبنی ایک پوسٹر پھاڑے جانے پر بھارت مخالف مظاہرے ہوئے۔ یہ مظاہرے اس وقت تشدد آمیز ہوگئے جب پولیس سے جھڑپوں میں ایک سکھ نوجوان ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ وہاں کے سکھوں کا کہناہے کہ تاریخ میں پہلی بار سنت جرنیل سنگھ بھنڈرانوالا کی تصاویر نہیں چسپاں کی گئیں، برسوں سے ان کا یہ معمول ہے۔ تاہم اس بار مودی سرکار کی فرعونیت کی وجہ سے حالات میں بگاڑ پیدا ہوا۔
اندرا گاندھی کے بعد کی حکومتوں نے ’آپریشن بلیوسٹار‘ کو بظاہر غلطی قراردیتے ہوئے سکھوں سے معافی مانگی تھی ، سکھوں کا مطالبہ تھا کہ اس آپریشن کے تمام ذمہ داران کوکڑی سزادی جائے۔ تاہم ایسا نہ ہوا۔ اس کا نتیجہ اب ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ کچلی ہوئی تحریک پھر اٹھ کھڑی ہوئی ہے اورخالصتان کا نعرہ ایک بار پھر پورے زوروشور سے لگ رہاہے۔ سکھ تنظیم شیرومانی اکالی دل کاکہنا ہے کہ نئی مملکت( خالصتان) پاکستان، بھارت اور چین کے درمیان ’بفرنیشن‘ کا کردار اداکرسکتی ہے۔

0 comments:

Post a Comment